عصرِ حاضر میں جدید محققین اور ان کی خدمات 2
[…]
سیاہ آنکھ میں مری ہوئی لڑکی
ڈاکٹر آنکھ کا معائنہ کر رہا تھا۔ اس نے محدب عدسے سے دو تین بار نہایت غور سے مریض کی سیاہ آنکھ میں جھانکا۔ بوڑھے ڈاکٹر کی آنکھوں میں الجھن کے آثار تھے۔ اس نے مریض پر ایک گہری نگاہ ڈالی۔ مریض ادھیڑ عمر تھا۔ چہرے پر ہلکی داڑھی تھی۔ بال لمبے تھے اور اس […]
ڈاکٹر نثار ترابی اور “تم سے کہنا تھا” کی تعارفی تقریب
مشاعرہ ختم ہوا تو شعرا چائے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے خوش گپیوں میں مصروف ہوئے۔ میں چائے کا کپ اٹھائے ممتاز شاعر، ادیب اور نقاد ڈاکٹر نثار ترابی کے قریب آ گیا۔ برسوں سے ان سے غائبانہ تعارف تھا مگر ملاقات کا پہلا موقع تھا۔ وہ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ کلین شیو، […]
جہاں پریاں اترتی ہیں
میں نے اُس کی آواز سنی تھی اور یہ عہدِ شباب کا آغاز تھا جب میرے کانوں میں پہلی بار رس بھری سی ایک سرگوشی گونجی۔ میں اس آواز سے نا آشنا تھا۔ میرے ذہن کے کسی گوشے میں ایک شبہے نے سر اٹھایا۔ شاید یہ میرا واہمہ ہے، کوئی خواب ہے۔ ہو سکتا […]
رشید امجد کی ادبی زندگی کا ارتقا
رشید امجد کا پہلا افسانوی مجموعہ “بیزار آدم کے بیٹے” تھا۔ اس کتاب سے وہ بحیثیت علامت نگار مشہور ہوئے۔ اس کی اشاعت 1974 میں ہوئی۔ پھر یکے بعد دیگرے ان کے کئی افسا نوی مجموعے منظرِ عام پر آتے چلے گئے۔ جن میں ریت پر گرفت، سہ پہر کی خزاں، پت جھڑ میں […]
غزل
کوئی موسم بدلتا ہے ، مجھے تم یاد آتے ہو کہیں جب پھول گرتا ہے، مجھے تم یاد آتے ہو کہیں پر آئینہ دیکھوں، کسی بھی جھیل پر جاؤں جہاں بھی عکس بنتا ہے ، مجھے تم یاد آتے ہو بہت نمناک لمحے ہو، یہ میرا دل سلگتا ہے کوئی نوحہ سا پڑھتا ہے، مجھے […]
رشید امجد کی افسانہ نگاری
رشید امجد رشید امجد اردو کے نامور افسانہ نگار ہیں۔ وہ 5 مارچ 1940 کو سری نگر، ریاست جموں و کشمیر کے محلہ نواب میں پیدا ہوئے۔ رشید امجد ایک علمی گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔ ان کے والد کا نام محی الدین تھا جو قالینوں کا کام کرتے تھے اور اور ساتھ ہی […]
غزل
یہ تری یاد ہے یا تو مرے دروازے پر دستکیں دیتی ہے خوشبو مرے دروازے پر دل بھی سنتا ہے تری چاپ نہاں خانوں میں تیری آہٹ ہے کہ جادو مرے دروازے پر دل تو تاریک ہی تھا گھر میں اندھیرا کیوں ہے پوچھنے آتے ہیں جگنو مرے دروازے پر مری قسمت کہ ملی تجھ […]
اردو افسانہ نگاری میں علامت نگاری کا آغاز اور ارتقا
افسانہ افسانہ ادب کی ان اصناف میں سے ہے جو ہمارے ہاں مغرب سے آئیں۔ افسانے میں زندگی کے ایک پہلو کی عکاسی ملتی ہے۔ افسانہ اختصار کا متقاضی ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس میں قصہ، پلاٹ، کردار نگاری، وحدتِ تاثر اور اسلوب کی چاشنی بھی از حد ضروری ہے۔ […]
پریم چند کی افسانہ نگاری
وسیم جبران پریم چند کا اصل نام دھنپت رائے تھا لیکن ادبی دنیا میں پریم چند کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ 1880 میں ضلع وارانسی مرٹھوا کے گاؤں لمہی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد منشی عجائب لال ڈاک خانے میں ملازم تھے۔ 1900 میں گورنمنٹ مڈل سکول سے سرکاری […]