شام و سحر

کرسٹین اسٹیورٹ کی ذاتی زندگی کو شہرت نے کیسے تباہ کیا

ویب ڈیسک

کرسٹین اسٹیورٹ بہت چھوٹی عمر سے ہی ہالی ووڈ فلموں میں اداکاری کر رہی ہیں۔ لیکن اس نے 2008 میں  دی ٹوائی لائٹ ساگا  میں کام کر کے عالمی شہرت حاصل کی۔ اس نے  فلم میں ایڈورڈ کولن کے مقابل بیلا سوان کا کردار ادا کیا۔ جب کہ فلم باکس آفس پر ایک میگا  ہٹ تھی، کرسٹین کو اس کی اداکاری اور سماجی رویوں کی وجہ سے بے دردی سے ٹرول کیا گیا۔

 اداکارہ کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر ظلم کی زد میں ہیں۔ کرسٹین کو دی ٹوائی لائٹ ساگا میں ان کی اداکاری پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ان کی شکل و صورت کا مذاق اڑایا گیا اور مداحوں کی جانب سے انہیں ’سرد مہراور ناقابل رسائی‘ کہا گیا۔

اس نے ایک بار اپنے بارے میں لوگوں کے تاثرات کے بارے میں کھل کر کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ شہرت کو سنبھال نہیں پا رہی تھیں۔کرسٹن سٹیورٹ کا اسنو وائٹ اور دی ہنٹس مین کے ڈائریکٹر روپرٹ سینڈرز کے ساتھ افیئر 2012 کے سب سے بڑے سکینڈلز میں سے ایک بن گیا۔

حقیقت یہ ہے کہ وہ انس وقت اپنے اس وقت کے بوائے فرینڈ رابرٹ  کے ساتھ ریلیشن میں تھی  اور  فلمساز کے ساتھ  چیٹ کر رہی تھی۔  اس عمل  نے اسے ہالی ووڈ کی سب سے نفرت انگیز خواتین میں سے ایک بنا دیا۔ چناں چہ  اسے بائیں، دائیں اور درمیان میں ٹرول کیا گیا، اور اداکارہ کے پاس کوئی حل  نہیں تھا کہ  اس  سے کیسے نمٹا جائے۔

ایک  انٹرویو کے دوران، کرسٹین نے کہا کہ لوگوں کا ان کے سرد مہر اور ناشکرے ہونے کا تصور درست نہیں بلکہ غلط بھی ہے۔ تاہم، وہ لاتعلق نہیں تھی اور ہر چیز کی پرواہ کرتی تھی۔

اس نے کہا، “میں یہ نہیں کہہ رہی ہوں کہ میرے بارے میں کسی کا تاثر غلط ہے، لیکن شروع میں مجھے بہت ناشکرا سمجھا جاتا تھا جیسے مجھے پرواہ نہیں تھی۔ یہ ایک چیز ہے۔ میرے بارے میں کچھ بھی سوچو۔ یہ مت سوچو کہ مجھے پرواہ نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ میں گھبراہٹ میں تھی، اور میں خوفزدہ تھی کہ ہر کوئی مجھے گھور رہا تھا۔

کرسٹین سٹیورٹ کی عمر 17 سال تھی جب اس نے دی ٹوائی لائٹ ساگا میں اپنی شاندار پرفارمنس دی۔ اس کے بعد سے اداکارہ نے بہت ترقی کی ہے۔

مزید تحریریں