شام و سحر

انٹر نیٹ پر طبی معلومات کی بھرمار

Syed Asad Hussain

internetکچھ زیادہ عرصہ نہیں گزرا کہ صحت سے متعلق معلومات ہمیں یا تو ڈاکٹرزکی زبانی حاصل ہوتی تھیں یا پھر ڈاکٹروں کی لکھی کتابیں فراہم کرتی تھیں۔ صحت سے متعلق انسائیکلو پیڈیا میں بھی ہم اپنی صحت کے بارے میں چند بنیادی باتیں جان سکتے تھے۔ بشرطیکہ وہ کوئی نایاب قسم کی بیماری یا پیچیدہ صورت حال نہ ہو لیکن اب جبکہ انٹر نیٹ کا سرچ انجن صرف ”مائیگرین“ کے لیے ڈیڑھ کروڑ نتائج ایک کلک پر آپ کے سامنے پھینک سکتا ہے اور اگر آپ ”کینسر“ کے موضوع پر معلومات چاہیں تو ۲۲ کروڑ سے زیادہ رزلٹ سامنے آسکتے ہیں تو ایسی صورت میں ایک اچھا بھلا آدمی بھی پریشان ہو سکتا ہے کہ وہ معلومات حاصل کرنے کی ابتدا کہاں سے کرے۔ کسے مستند سمجھے اور کسے غیر مستند۔
اس سلسلے میں ایک قباحت یہ ہے کہ اگر آپ کو حقیقی معنوں میں مہارت حاصل نہیں ہے تو آپ صحت سے متعلق ان معلوماتی ویب سائٹس تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے جن پر آپ آنکھیں بند کر کے بھروسہ کر سکیں۔ اس سلسلے میں سفر کا آغاز ایک پورٹل یا ویب سائٹس تک رسائی کے ٓدر دروازے سے ہوتا ہے۔ جہاں مخصوص معیارات کا لحاظ رکھا جاتا ہے۔مثال کے طور پر ضابطہ اخلاق کے مطابق کسی ویب سائٹ کو یہ دعویٰ نہیں کرنا چاہیے کہ اس کے ذریعے جو معلومات فراہم کی جا رہی ہیں وہ ڈاکٹر اور مریض کے درمیان تعلقات کا متبادل ہیں لہٰذا اگر کوئی سائٹ ای میل کے توسط سے آپ کو بیماری کی تشخیص بتا رہی ہے تو آپ کو اس سے محتاط رہنا چاہیے۔
اگر کوئی سائٹ شفاف معلومات سے خالی ہو تو اس سے خبردار رہیں۔ اگر آپ کوئی پورٹل استعمال نہیں کر رہے ہیں تو کامن سینس ہی استعمال کریں۔ ایک عام اصول کے مطابق مشہور و معروف اور محترم و معتبر تنظیمیں قابل بھروسہ اور غیر جانبدارانہ قسم کے طبی مشورے نیٹ پر فراہم کرتی ہیں۔ اس لیے کوئی ایسی تنظیم صحت کی معلومات کے لیے منتخب کریں جس کی شہرت مشکوک نہ ہو۔
کسی ویب سائٹ کے قابل بھروسہ ہونے کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ اسے کس تسلسل کے ساتھ اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ اگر آپ کوئی ایسی معلومات پڑھ رہے ہیں۔ جسے گزشتہ پانچ سال کے بعد بھی تبدیل یا ایڈٹ نہیں کیا گیا تو ہو سکتا ہے کہ وہ غلط یا گمراہ کن ہوں اور اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ آپ کو اس سے صحیح صورت حال کا علم نہ ہو سکے۔ اس لیے ہمیشہ ویب سائٹ پر تاریخ ضرور چیک کر لیا کریں۔ صرف کسی ایک ویب سائٹ کی معلومات پر تکیہ نہ کریں۔ مختلف کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات اور مشوروں کو کراس چیک ضرور کریں۔
بعض صورتوں میں بہترین علاج کے بارے میں جائز قسم کا اختلاف رائے تو ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر کوئی سائٹ آپ کو کوئی ایسی بات بتا رہی ہے جو کسی اور ذریعے سے آپ کو معلوم نہیں ہو سکی یا کوئی کرشماتی علاج کی پیشکش کا دعویٰ کر رہی ہے تو اس سے بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
اگر کوئی سائٹ آپ کو ڈاکٹری نسخے کے بغیر دواؤں کی فروخت کی پیش کش کر رہی ہو اور اس بارے میں آپ سے یقین دہانی کرنا بھی ضروری نہ سمجھے کہ آپ کے پاس ڈاکٹری نسخہ موجود بھی ہے یا نہیں تو آپ ایسی سائٹ سے ہرگز دوا نہ خریدیں۔
اگر خدانخواستہ آپ کو کوئی مخصوص قسم کا طبی مسئلہ درپیش ہے اور آپ اس سلسلے میں رہنمائی کے لیے بہترین ویب سائٹس کی تلاش میں ہیں تو اس ضمن میں ابتدا اس سپورٹ گروپ سے کی جا سکتی ہے جس میں شامل لوگ اسی قسم کی طبی صورت حال سے دو چار ہوں۔ یہ لوگ اس قابل ہوتے ہیں کہ آپ کو بتا سکیں کہ کون سی سائٹس زیادہ معاون اور معتبر ہیں۔

مزید تحریریں